صدر مملکت ڈاکٹر سید ابراہیم رئيسی نے بدھ کی رات آرمینیا کے وزیر اعظم کے فون کا جواب دیتے ہوئے حضرت عیسی علیہ السلام کے یوم ولادت اور نئےعیسوی سال کی انہيں مبارک باد دی نیز باہمی معاہدوں پر عمل در آمد پر مسرت کا اظہار کیا۔
صدر نے ایران و آرمینیا کے درمیان روڈ اور ریلوے کے بارے میں کہا: اسلامی جمہوریہ ایران تمام ملکوں کے اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کے تحفظ کے ساتھ قفقاز کے ساتھ تمام راستوں کو کھولے جانے اور ہر اقدام کی حمایت کرتا ہے اور اسے امن اور پڑوسیوں کے حقوق کے تحفظ کی راہ میں موثر قدم سمجھتا ہے۔
صدر ایران نے قفقاز کو ایک اہم علاقہ قرار دیا کہ جسے امن و امان کی سخت ضرورت ہے اور کہا: قفقاز کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسیاں مستقل و پائيدار ہیں اور اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ قفقاز، باہری طاقتوں کی زور آزمائي کا اکھاڑا نہ بن جائے اور اس علاقے کے مسائل، علاقائي ملکوں کے تعاون سے اور اغیار کی مداخلت کے بغیر حل کئے جانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے تہران میں 3+3 اجلاس کے کامیاب انعقاد کو علاقائی تعاون میں علاقائی ملکوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی سمت ایک تعمیری قدم قرار دیا اور کہا کہ پڑوسی ملکوں کے ساتھ تعلقات میں فروغ اور ایک دوسرے کے مفادات کا تحفظ، اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیادی پالیسیوں کا حصلہ ہے۔
آرمینیا کے وزیر اعظم نیکول پاشینیان نے بھی اس ٹیلی فونی گفتگو میں دونوں ملکوں کے درمیان معاشی تعاون کی تازہ صورت حال، علاقائی تبدیلیوں اور معاہدوں پر عمل در آمد کے لئے دونوں ملکوں کے عہدیداروں کے اقدامات کا جائزہ لیا اور ایران و آرمینیا کے درمیان بڑھتے تعلقات کو، تمام میدانوں میں تعلقات میں فروغ کے لئے دونوں ملکوں کے حکام کے عزم کی علامت قرار دیا
آپ کا تبصرہ